نئی دہلی، 30/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے آج ایک اہم پریس کانفرنس میں سیبی کی چیئرپرسن مادھبی پوری بُچ اور اڈانی گروپ کے مبینہ تعلقات پر ایک نیا انکشاف کیا۔ ان کے انکشافات کے بعد کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے وزیر اعظم مودی کی خاموشی پر سخت سوالات اٹھائے اور تنقید کی۔ جئے رام رمیش کا کہنا تھا کہ ’’میرے ساتھی پون کھیڑا نے آج سیبی کی ڈائریکٹر مادھبی پوری بُچ کے ذاتی مالی مفادات کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے ایک اہم مسئلہ کو اجاگر کیا ہے۔ یہ انکشافات اڈانی گروپ کے ساتھ مبینہ تعلقات کی کڑی میں ایک اور اضافہ ہیں۔‘‘
یہ بیان جئے رام رمیش نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر دیا ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’اس پورے معاملے کے درمیان نان بایولوجیکل (غیر حیاتیاتی) وزیر اعظم پوری طرح سے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ وہ ایسا شاید بُچ کے اڈانی گروپ کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے کر رہے ہیں۔‘‘ اس کے بعد جئے رام رمیش نے پی ایم مودی سے 4 سوال پوچھے ہیں جو اس طرح ہیں:
- مادھبی پوری بُچ نے انڈیا بُلس سے جڑی ایک کمپنی کو اپنی جائیداد کرایہ پر کیوں دی، جو نہ صرف سیبی کے ذریعہ ریگولیٹ ہے بلکہ مختلف معاملوں میں سیبی کی جانچ کے دائرے میں بھی ہے؟
- مادھبی پی. بُچ نے پیراڈائز پیپرس سے متعلق ایک متنازعہ یونٹ میں شیئر کیوں رکھے؟
- سیبی کے ایک کُل وقتی رکن اننت نارائن نے اپنی ملکیت ایک اسٹاک بروکر کو کرایہ پر کیوں دی؟
- اننت نارائن ایک ایسی کمپنی میں شیئر کیوں رکھتے ہیں جو سیبی کے ذریعہ ریگولیٹ ایک اہم مالیاتی سروس فراہم کرنے والا ادارہ ہے؟
اپنے پوسٹ کے آخر میں جئے رام رمیش نے لکھا ہے کہ ’’سیبی کروڑوں کنبوں کے مفادات کا محافظ ہے۔ لیکن کیا خود محافظ سے بچاؤ ہے؟ ملک واضح جواب چاہتا ہے، ٹال مٹول اور خاموشی نہیں۔‘‘